Kazim Shirazi

Add To collaction

10-May-2022-تحریری مقابلہ غلط فہمی

وفا اور صدق شامل ہو تو یہ ہر شئی سے پیاری ہے 
محبت جس کو کہتے ہیں عمل بے اختیاری ہے

کہا اس  نے حیات اپنی کہاں ہم نے سنواری ہے
ابھی تم دور مت جاؤ ابھی تو بے قراری ہے

انائیں چھوڑ کر اپنی محبت کے ارادے سے
۔میں واپس لوٹ آؤنگا غلط فہمی تمہاری ہے،

بتاؤں کس طرح سے میں تمہیں اب دل کے افسانے
اذیت میں سدا میں نے حیات اپنی گزاری ہے

مصیبت میں نہیں آیا ابھی تک کام ہی کوئی
ہزاروں سے یہاں اپنی فقط کہنے کو یاری ہے

خدا کہتا تھا خود کو جو اسےبھی موت نے جکڑا
بتاو موت سے کس کی یہاں پر رستگاری ہے

کہاں سمجھو گے تم میری اذیت کو بھلا کاظم
کوئی بھی لاش پنکھے سے نہ جب تم نے اتاری ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کاظم شیرازی یوپی انڈیا

   7
3 Comments

Neha syed

10-May-2022 08:20 PM

Nice

Reply

Fareha Sameen

10-May-2022 08:09 PM

بہت عمدہ لکھا ہے۔

Reply

Simran Bhagat

10-May-2022 05:14 PM

Nice👌

Reply